بیوٹی پروڈکٹ سے آنکھوں کا رنگ تبدیل ہونے کا انکشاف

بیوٹی پروڈکٹ سے آنکھوں کا رنگ تبدیل ہونے کا انکشاف
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

ماہرینِ صحت نے لمبی اور گھنی پلکوں کا وعدہ کرنے والے دوا کا استعمال کرنے والی خواتین کو خبردار کیا ہے کہ ایسی بیوٹی پراڈکٹ ان کی آنکھوں کا رنگ تبدیل کر سکتی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان لوگوں کو جو آئی لیش ایکسٹینشنز کے خرچے سے بچنا چاہتے ہیں انہیں سیرم سے بغیر کسی جھنجھٹ کے پلکوں کی نشوونما ایک محفوظ اور کم خرچ آپشن لگ سکتا ہے لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ان میں سے بہت سی مصنوعات میں طاقت ور ادویاتی اجزاء ہوتے ہیں جو جلن، سوزش اور یہاں تک کہ کسی شخص کی آنکھوں کا رنگ مستقل طور پر نیلے سے بھورا کر سکتے ہیں۔

ماہرین کی جانب سے یہ انتباہ ایسے وقت میں آیا ہے جب پلکوں کو بڑھانے والی دوا نے خوبصورتی کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے، جن سے متعلق گھر بیٹھے گہری، لمبی اور گھنی پلکوں کا وعدہ کیا جاتا ہے۔

دو دہائیوں قبل کچھ ادویات کو حکام نے کالے موتیا اور آنکھ کے ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے لیے منظور کیا تھا، یہ ایسی بیماریاں ہیں جن میں آنکھ کے اندر دباؤ بڑھ جاتا ہے، جو بالآخر بینائی کے زائل ہونے کا باعث بنتا ہے، ان بیماریوں کے علاج کے ساتھ ساتھ جس میں پرانے علاج کے مقابلے میں کم مضر اثرات تھے، ڈاکٹروں نے یہ بھی دیکھا کہ مریضوں کی پلکیں لمبی، گھنی اور گہری ہو رہی تھیں، اگرچہ یہ ابھی تک پوری طرح سے سمجھا نہیں گیا ہے کہ یہ دوا پلکوں کی نشوونما کو کیسے تحریک دیتی ہے۔

محققین کا قیاس ہے کہ یہ دوا پلکوں کی نشوونما کو بڑھا دیتی ہے، جس کے باعث پلکیں بالوں کی جڑ سے خون کی فراہمی کے ذریعے اپنی پوری لمبائی تک بڑھتی ہیں۔

2008ء میں مذکورہ دوا کو امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے آنکھوں کی بیماری آئی لیش ہائپو ٹرائیکوسس کے علاج کے لیے منظور کیا تھا، اس بیماری سے مریض کی پلکوں کی کثافت متاثر ہوتی ہے۔

تحقیق سے پتہ چلا کہ اس دوا کا فعال جزو صرف 16 ہفتوں کے روزانہ استعمال کے بعد پلکوں کو لمبا کرنے میں مؤثر تھا، جس نے اسے بیوٹی پروڈکٹ بنانے والوں کے لیے پرکشش بنا دیا۔

دو ماہ تک دوا استعمال کرنے والی ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ میری پلکیں اتنی اچھی کبھی نہیں لگی تھیں، لیکن کچھ دنوں کے بعد میں نے محسوس کیا کہ میری ایک آنکھ چہرے سے باہر اُبھر رہی تھی اور دوسری سے کافی بڑی تھی، جس کے بعد 2 ایم آر آئی اسکین اور مزید ٹیسٹوں کے بعد ڈاکٹروں کو پتہ چلا کہ دوا نے اوپری پپوٹے کے پٹھوں کو کمزور کر دیا تھا، جس کی وجہ سے وہ حصہ جھک گیا تھا۔

Scroll to Top