لاہورمیں لبرٹی چوک بلاک کرنے اور ریاست مخالف نعرے بازی پر پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف مقدمہ درج، 13 گرفتار۔
لاہور میں جمعہ کے روز لبرٹی چوک اور ملحقہ علاقوں میں سڑکیں بلاک کرنے، ریاست مخالف نعرے بازی اور پولیس اہلکاروں کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جبکہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق واقعہ 26 دسمبر 2025 کو لاہور کے علاقے مین مارکیٹ گلبرگ میں پیش آیا، جہاں پی ٹی آئی سے وابستہ 25 سے 30 افراد نے اچانک سڑک کے درمیان کھڑے ہو کر احتجاج شروع کر دیا۔ مظاہرین نے حکومت پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی اور مرکزی شاہراہ کو بلاک کر کے شہریوں کی آمد و رفت معطل کر دی، جس کے باعث عوام الناس کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
تھانہ غالب مارکیٹ میں درج ایف آئی آر کے مطابق سب انسپکٹر عمران احمد پولیس نفری کے ہمراہ معمول کے گشت اور سرچ آپریشن پر تھے کہ انہیں مین مارکیٹ میں سڑک بند ہونے کی اطلاع ملی۔ موقع پر پہنچنے پر دیکھا گیا کہ مظاہرین سڑک کے درمیان احتجاج کر رہے ہیں اور ٹریفک مکمل طور پر معطل ہے۔ پولیس نے مظاہرین کو پرامن طور پر منتشر ہونے اور سڑک کھلوانے کی ہدایت کی، تاہم مظاہرین نے مزاحمت کی اور نعرے بازی جاری رکھی۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو موقع سے گرفتار کر لیا، جنہوں نے بعد ازاں اپنے نام اور پتے فراہم کیے۔ گرفتار ملزمان میں زمین خان نیازی، امان اللہ، جہانزیب، احمد رضا، علی رحمان، حسن سجاد، حفیظ، محمد احتشام، عامر، محمد واجد، عبد الوکیل، ذاکر اور ضمیر شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق ان افراد کا تعلق لاہور، ناروال، مانسہرہ، پشاور اور ایبٹ آباد سمیت مختلف شہروں سے ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق واقعے کے دوران 11 سے 12 نامعلوم افراد اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، جن کی تلاش جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے عوامی گزرگاہ بلاک کر کے شہریوں کے لیے شدید مشکلات پیدا کیں، جو تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 290 اور 291 کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار افراد کو حراست میں لے کر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، جبکہ مقدمہ تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ متعلقہ اعلیٰ افسران کو بھی واقعے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رکھی جائے گی، اور عوامی نظم و ضبط میں خلل ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔



