پراپرٹی لیکس میں حزب اللّٰہ، پاسداران انقلاب اور حوثی بھی شامل ہیں، جاپانی میڈیا

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

اربوں ڈالر کی پراپرٹی لیکس کے انکشاف کے حوالے سے جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ پراپرٹی لیکس میں حزب اللّٰہ، اسلامی پاسداران انقلاب کے لوگ بھی شامل ہیں۔ 

پراپرٹی لیکس میں حزب اللّٰہ اور یمن کے حوثیوں سے تعلق رکھنے والے بھی شامل ہیں۔ جاپانی میڈیا کے مطابق رئیل اسٹیٹ ڈیولپرز اور حزب اللّٰہ کے مبینہ رکن ادھم تبجا کا نام بھی شامل ہے۔ 

جاپانی میڈیا کے مطابق حزب اللّٰہ کے مالیاتی بین الاقوامی نیٹ ورک کے مبینہ رکن قطر کے علی البنائی کا نام بھی پراپرٹی لیکس میں شامل ہے۔ 

جاپانی میڈیا کے مطابق حزب اللّٰہ کی مالی معاونت کے الزام میں امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے والے علی اوسیران کا نام بھی شامل ہے۔ 

جاپانی میڈیا کے مطابق اسلامی پاسداران انقلاب سے تعلق رکھنے والے آرس حبیب، علی ظہیر مہدی، محسن پارسا جام بھی اس میں شامل ہیں۔ 

جاپانی میڈیا کے مطابق پراپرٹی لیکس میں حزب اللّٰہ، اسلامی پاسداران انقلاب اور حوثیوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی امریکی پابندیوں میں شامل رہے ہیں۔ 

جاپانی میڈیا کے مطابق پراپرٹی لیکس میں ایک ہزار سے زیادہ جاپان کے شہری بھی شامل ہیں۔ ان جاپانیوں میں مبینہ غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد بھی شامل ہیں۔

Scroll to Top