روس نے سوا دو برس قبل یوکرین پر مکمل قبضے کے لیے شروع کی جانے والی جنگ کے بعد سے اس کے خلاف گزشتہ شب بڑے فضائی حملے شروع کر دیے۔
یوکرین کی ایئر فورس کے مطابق اس حملے کے دوران اس کے ایک ایف 16 فائٹر جیٹ کا پائلٹ بھی مارا گیا۔
یوکرین کی فضائیہ کے ترجمان یوری ایہانٹ نے اتوار کو این پی آر کو بتایا کہ یہ روس کی جانب سے اسلحے کے استعمال کی تعداد کے لحاظ سے بڑا حملہ ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں ایئر فورس کا کہنا ہے کہ روس نے حملے میں 537 ڈرونز اور میزائلوں کا استعمال کیا، جن میں سے 249 کو مار گرایا گیا جبکہ بقیہ راڈار سے غائب ہو گئے۔
ادھر مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں یوکرین بھر کے شہروں بشمول جنوبی شہر مائیکولیف، جنوب مشرقی شہر زاپوریزازیا، وسطی شہر کریمنچوک اور مغرب میں لیویوو کو ہدف بنایا گیا، کاروبار اور شہری انفرااسٹرکچر کو ہٹ کیا گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔
دریں اثناء یوکرین کے صدر ولودیمر زیلیسنکی نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایک روسی حملے میں وسطی یوکرین کے شہر سملہ میں ایک بچہ زخمی ہوا۔
یوکرینی صدر نے کہا ہے کہ صرف اس ہفتے کے دوران 114 سے زیادہ میزائل، 1270 ڈرونز اور تقریباً 1110 گائیڈڈ ایئر بم داغے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ روسی صدر پیوٹن نے کافی پہلے فیصلہ کیا تھا کہ دنیا کی جانب سے امن کی اپیلوں کے باوجود وہ جنگ جاری رکھیں گے۔