بنگلہ دیشی طلبا نے سول نافرمانی تحریک چلانے کا اعلان کردیا، طلبا کی ملک گیر احتجاجی ریلیوں میں وزیراعظم حسینہ واجد سے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا۔
طلبا کے مظاہرے گذشتہ روز سے دوبارہ شروع ہوئے، طلبا نے عوام سے مکمل عدم تعاون کی تحریک شروع کرنے پر زور دیتے ہوئے عوام سے گھروں میں نہ رہنے اور احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔
عدم تعاون تحریک میں ٹیکسوں، یوٹیلیٹی بلوں کی عدم ادائیگی، سرکاری ملازمین کی ہڑتال، بینکوں سے بیرون ملک ترسیلات زر کی ادائیگی روکنا شامل ہے۔
حسینہ واجد کی حکومت نے طلبا کو غیر مشروط مذاکرات کی پیشکش کر دی، طلبا نے مطالبات کی منظوری تک مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کردیا۔
طلبا مظاہرین کے خلاف پولیس کریک ڈاؤن پر حسینہ واجد سے عوامی معافی، تمام جامعات کھولنے، کریک ڈاؤن کے متاثرین کو انصاف و مراعات دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بنگلہ دیش میں گذشتہ ماہ کوٹا سسٹم کے خلاف پُرتشدد احتجاج میں 200 سے زیادہ مظاہرین جاں بحق ہوئے تھے۔