امریکا میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور انہیں منشیات و شراب فراہم کرنے کے الزام میں خاتون ٹیچر کو 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریاست میسوری میں 30 سالہ سابقہ ٹیچر کریسا جین اسمتھ کو مڈل اسکول کے طلبہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور انہیں منشیات و شراب فراہم کرنے کے الزامات میں بدھ کے روز 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
مجرمہ کریسا اسمتھ متعدد تعلیمی اداروں میں پڑھا چکی ہے، اسے گزشتہ سال نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا، خاتون پر ابتدائی طور پر 19 سنگین مقدمات درج کیے گئے تھے۔
اسمتھ نے رواں سال 17 ستمبر کو ایک پلی بارگین کے تحت نسبتاً کم سنگین الزامات کا اعترافِ جرم کیا تھا، جن میں طالب علم سے جنسی رابطے کے 2 الزامات اور بچے کی فلاح و بہبود کو خطرے میں ڈالنے کا ایک الزام شامل ہے۔
تحقیقاتی حکام کے مطابق مجرمہ اسمتھ طلبہ کو جنسی عمل کے بدلے 100 ڈالر یا اس سے زائد رقم براہِ راست یا کیش ایپ کے ذریعے ادا کرتی تھی، اس کے علاوہ وہ مبینہ طور پر طلبہ کو منشیات بھی فراہم کرتی تھی۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق یہ استحصال صرف انفرادی ملاقاتوں تک محدود نہیں تھا، ایک کیس میں بتایا گیا کہ ایک طالب علم کو اس کا ہم جماعت یہ کہہ کر اسمتھ کے گھر لے گیا کہ وہ کام کر کے کچھ پیسے کما سکتا ہے، جہاں بعد میں اس کا جنسی استحصال کیا گیا۔
ایک اور ہولناک الزام میں ایک طالب علم نے دعویٰ کیا کہ اسمتھ نے اسے زبردستی اپنے ساتھ جنسی عمل پر مجبور کیا، جب اس نے احتجاج کیا تو اسمتھ نے اسے اضافی رقم کی پیشکش کی۔
حکام کے مطابق مجرمہ اسمتھ نے اپنے جرائم کو چھپانے کی بھی کوشش کی، وہ طلبہ کو بار بار دھمکاتی تھی کہ اگر انہوں نے کسی سے بات کی تو انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایک موقع پر جب ایک طالب علم کے پاس اسمتھ کی غیر اخلاقی ویڈیو موجود تھی، تو اس نے مبینہ طور پر اس کا فون توڑ کر ویڈیو مٹا دی۔
عدالتی دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسمتھ نے اپنے شوہر کو جھوٹ بول کر کہا کہ ایک طالب علم اسے بلیک میل کر رہا ہے، جس کے بعد اسمتھ کے شوہر نے مبینہ طور پر اس لڑکے کو بیس بال بیٹ سے دھمکایا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اسمتھ نے اپنے گھر، گاڑی اور سنسان مقامات بشمول سڑک کنارے پر طلبہ کا استحصال کیا۔
اکثر یہ واقعات اس وقت ہوتے جب اس کا شوہر کام کے سلسلے میں گھر سے باہر ہوتا۔





